مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ شام میں گذشتہ ہفتوں کے دروان بڑے پیمانے پر تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں تاہم ان تبدیلیوں اور تازہ ترین حالات کی وجہ سے روس اور دوست ممالک کے درمیان تعلقات اور معاہدے متاثر نہیں ہوں گے۔
انہوں نے تہران اور ماسکو کے درمیان جامع معاہدے کے حوالے سے کہا کہ نیا معاہدہ جس کا متن فریقین کے درمیان طویل مذاکرات اور گفتگو کے بعد تیار کیا گیا ہے، جامع، طویل مدتی اور وسیع نوعیت کا ہے اور اس لحاظ سے کسی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے۔
لاوروف کے مطابق اس معاہدے کا مقصد حالیہ برسوں میں دوطرفہ تعلقات میں ہونے والی غیر معمولی پیش رفت کو قانونی طور پر مستحکم کرنا اور اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک جامع معاہدہ ہے جو علاقائی اور عالمی سطح پر امن اور سلامتی کے حوالے سے تعامل کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دیتا ہے، اور سلامتی، دفاع، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ اور بہت سے دیگر مشترکہ چیلنجوں اور خطرات کا مقابلہ کرنے میں قریبی تعاون کے لئے ماسکو اور تہران کے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتا ہے۔
MP
آپ کا تبصرہ