مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے چند ایرانی اسکولوں میں مبینہ زہریلے مادے کے پھیلنے اور بعض طالبات کے متاثر ہونے پر جرمن وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے ٹوئیٹ کیا ہے کہ ایک تلخ حقیقت جس کی ابھی تک وضاحت نہیں مل سکی ہے وہ ایران پر مسلط کردہ جنگ کے دوران عراق کی بعثی حکومت کے ذریعے زہریلی گیسوں اور کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال ہے جو اسے جرمن حکومت نے فراہم کئے تھے۔
ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے جرمن وزیر خارجہ کو مخاطب کرکے لکھا ہے کہ ایران میں پیش آنے والے ان تخریبی اقدامات کی تحقیقات ہورہی ہیں اور ایران کی حکومت اس واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کرنے اور اس سازش کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ سیاسی مقاصد کے تحت ایرانی طالبات کے لئے بدامنی پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے چند شہروں کے کچھ لڑکیوں کے اسکولوں میں مبینہ زہریلی گیس یا مادے سے طالبات کے متاثر ہونے کی خبریں ملی ہیں جس کا ماہرین کی ٹیمیں جائزہ لے رہی ہیں اور تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے بھی جمعے کے روز ٹوئیٹ کیا تھا کہ ایران میں طالبات کے مشکوک انداز میں متاثر ہونے کی خبر پر مغربی عہدے داروں کا مداخلت پسندانہ بیان، ایران کے خلاف دشمنوں کی ہائبرڈ جنگ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ