مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے رابطہ کار ڈپٹی ریئر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے جمعرات کے روز کہا کہ سالانہ فوجی مشقیں جاسک کے علاقے میں منعقد کی جائیں گی جو آبنائے ہرمز کے مشرق میں بحر ہند میں 10 ڈگری شمالی مدار تک پھیلیں گی۔
ایڈمرل سیاری نے کہا اس مشق کا مقصد فوجیوں کی تیاریوں کو بڑھانا ہے جس میں بری افواج کے پیدل، بکتر بند اور میکانائزڈ یونٹس، فضائی دفاعی فورس کے دفاعی نظام، زیر زمین، سطح، اڑنے والے جہاز اور آرمی نیوی کے رینجرز شامل ہیں جنہیں اسٹریٹجک لڑاکا طیاروں کی مدد بھی حاصل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ فضائیہ کے اسٹریٹجک بمبار طیاروں کو "خود اعتمادی، اقتدار (طاقت)، پائیدار سلامتی" کے مرکزی نعرے کے ساتھ تعینات کیا جائے گا۔انہوں نے خصوصی حالات جیسے کہ کیمیکل، مائکروبیل اور جوہری مواد سے آلودہ ماحول، الیکٹرانک جنگ اور مشکل موسمی حالات میں آپریشنز کرنے کی مہارت کو بہتر بنانے کو ذوالفقار 1401 (2022) مشترکہ مشقوں کے دیگر اہداف میں شمار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مشق سے خطے کے ممالک کے لیے علاقائی اتحاد کا پیغام جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی ایشیائی خطے میں سلامتی غیر ملکی طاقتوں کے بغیر خطے کے ملکوں کی طاقت اور اتحاد پر بھروسہ کر کے حاصل کی جاسکتی ہے۔
ایرانی فوج کے کوآرڈینیٹنگ ڈپٹی نے کہا کہ تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ خطے سے باہر کے ممالک جنگ افروز اور ناامنی پھیلانے والے رہے ہیں اور مغربی ایشیائی خطے میں عدم تحفظ، جنگ اور قبضے کے سوا کچھ نہیں لائے ہیں۔انہوں نے خطے میں استحکام کے قیام کے لیے غیر علاقائی ملکوں بالخصوص امریکہ اور برطانیہ کے انخلاء کو ضروری سمجھا اور اسے خطے میں امن و استحکام کی واپسی قرار دیا۔
ذوالفقار 1401 مشترکہ فوجی مشقوں کے کمانڈر نے تاکید کی کہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندیوں کو مقامی ہتھیاروں اور سازوسامان سے بے اثر کرنا اور آخر میں اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت کا مظاہرہ ان مشقوں کے دیگر پیغامات میں سے ایک ہے۔
آپ کا تبصرہ