مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ڈنمارک میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے میں مسلح حملہ آور کے غیر قانونی داخلے کے بعد وہاں تعینات ایران کی سفیر افسانہ نادی پور کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی اور سفارت خانے کے احاطے میں سرد ہتھیاروں سے مسلح حملہ آور کے غیر قانونی داخلے اور ایرانی سفیر پر اس کے حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا۔
ایرانی سفیر نے فون کال میں وزیر خارجہ کو بتایا کہ سفارت خانے کے احاطے میں داخل ہونے کے بعد ہاتھ میں چاقو پکڑے ہوئے حملہ آور نے دھمکی دی اور خوف و ہراس پھیلایا اور سفارت خانے کے احاطے میں کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سابقہ سرکاری انتباہات کے باوجود ڈنمارک کی پولیس سفارت خانے میں بہت تاخیر سے پہنچی۔
امیرعبداللہیان نے کوپن ہیگن میں ایرانی سفیر اور سفارت خانے کی سیکورٹی کی غیر یقینی صورتحال پر سخت تنقید کی اور کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ یورپ کے دل میں سفارتی استثنیٰ رکھنے والی خاتون اور سفیر پر ایسا حملہ کیا جاتا ہے اور پولیس بروقت نہیں پہنچتی۔
خیال رہے کہ اس حملے کے بعد ڈنمارک کے میڈیا نے کوپن ہیگن میں اسلامی جمہوریہ کے سفارت خانے میں مقامی پولیس فورس تعینات کرنے کی خبر دی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ڈنمارک میں ایرانی سفیر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے افسوناک قرار دیا کہ یورپ کے مرکز میں ایسا حملہ ہوا اور حملے کو روکنے کے لئے تاخیر سے پہنچنے پر ڈنمارک پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
News ID 1912596
آپ کا تبصرہ