مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نواسہٴ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے اربعین میں شرکت کے لئے عراق جانے کے متمنی پاکستانی زائرین اس وقت ایران کے دو باڈرز "میرجاوا اور ریمدان" سے ایران میں داخل ہو رہے ہیں۔ باڈر پر ایرانی اہلکاروں، طبی رضاکاروں اور عوامی خدمت گاروں کے ساتھ ساتھ زائرین کی سہولت اور رہنمائی کے لئے اردو زبان رہنما مبلغین اور علمائے کرام بھی موجود ہیں جو دن رات زائرین کو ضروری معلومات اور رہنمائی فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔
زائرین اربعین حسینی میں شرکت کے لئے ایران کے جنوبی شلمچہ باڈر سے عراق میں داخل ہوں گے لیکن بدقسمتی سے ابھی تک عراقی حکومت نے ایرانیوں کے علاوہ پاکستانی، افغانی اور دیگر ممالک کے زائرین کو ایران سے عراق میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی ہے.
پاکستانی زائرین کو در پیش مشکلات کے حوالے سے مہر نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی اور جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کی جانب سے ریمدان باڈر پر موجود پاکستانی مبلغ حجۃ الاسلام محمد علی ممتاز نے کہا کہ زائرین کی عراق روانگی کے حوالے سے جو مشکلات ہیں، انہیں حل کرنے میں ہماری حکومت کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے جبکہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایرانی حکومت اور دیگر اعلی حکام دن رات مشغول ہیں۔
دوسری جانب ایرانی فوج کے سربراہ نے باڈر پر موجود جامعہ روحانیت بلتستان کے سابق صدر سے گفتگو میں کہا ہے کہ ایرانی وزارت خارجہ اور دیگر اعلی حکام عراقی حکومت سے مذاکرات کررہے ہیں تاکہ پاکستانی زائرین کا مسئلہ حل ہوسکے.
آپ کا تبصرہ