مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے جنرل سیکریٹری جنرل زیاد نخالہ سے ملاقات کی اور مقاومت کو برتر منطق اور در نہایت کامیاب قرار دیا۔ اس باہمی گفتگو کے دوران صدر مملکت کا کہنا تھا کہ آج مقاومت ایک نظریے کے طور بھی قابل دفاع ہے اور اس نے میدانِ عمل میں بھی نتیجہ دیا ہے۔
انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صلح کے سمجھوتے کہلانے والے سمجھوتوں نے نہیں بلکہ مقاومت کے نورانی راستے نے زمین کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ہے اور دنیا میں مقاومتی نکتہ نگاہ کی حمایت کرنے والوں کو پر امید کیا ہے۔
صدر رئیسی نے مزید کہا کہ خطے کے بعض ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا صہیونی رجیم کی سلامتی کو ضمانت فراہم نہیں کرتا چونکہ انہیں خطے اور مستقبل کے حالات کا صحیح ادارک نہیں اور ان کے اس بارے میں تمام تخمینے غلط ہیں۔
ایرانی صدر نے زور کے کر اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطین اور مقاومت کی حمایت کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کی قطعی اور مسلمہ پالیسی ہے اور ہمیں فلسطین کی مقاومتی قوتوں کی کامیابی اور بیت المقدس کی آزادی کوئی شک و تردید نہیں ہے جبکہ شہید قاسم سلیمانی اور مقاومت کے تمام شہدا کی تمنا بھی یہی تھی۔
انہوں نے عوامی سطح پر مسئلہ فلسطین کی حمایت کو خطے میں امریکی اور صہیونی رجیم کی پالیسوں میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا اور کہا کہ آج خطے کی مسلمان قومیں غاصب صہیونی رجیم سے گہری نفرت کرتی ہیں اور مقاومت کو اس غاصب رجیم سے مقابلہ آرائی کا اصلی اور اساسی خط سمجھتی ہیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد نخالہ نے آیت اللہ رئیسی سے اپنی ملاقات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران خطے اور عالمی سطح پر ہر زمانے سے زیادہ مؤثر اور طاقتور انداز میں حاضر ہے۔
زیاد نخالہ کا فلسطین کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج مقاومت غزہ کے علاوہ مغربی کنارے میں بھی موٴثر انداز میں موجود ہے جو مستقبل میں صہیونی رجیم کو مزید دباو میں لائے گا اور فلسطین کی صورتحال میں تبدیلی کا سبب بنے گا اور یہ کامیابیاں ایران کی جانب سے مقاومت کی حمایتوں کی برکت سے حاصل ہوئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا بلاتردید مقاومت میں پائیداری اور ثابت قدمی صہیونی رجیم کے کمزور اور در نہایت نابودی کا سبب بنے گی اور اسلامی جمہوریہ ایران اور خاص طور پر حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی حمایتوں کی برکت سے فتح نزدیک ہے اور ان شاء اللہ ہم سب مل کر قدس میں داخل ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ