مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان کی نگراں حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے آج جمعے کے روز اپنے ٹویئٹر پر وائٹ ہاوس کے ترجمان کے حالیہ اظہارات پر اپنا رد عمل پیش کیا۔
اس سلسلے میں ذبیح اللہ مجاہد نے لکھا کہ امارت اسلامی افغانستان نے امریکہ کے ساتھ دوحہ سمجھوتے میں طے شدہ اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے اور کسی کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف افغانستان کی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اسلامی امارت اس بات کی پابند ہے کہ اپنے شہریوں کو ان کے تمام شرعی حقوق فراہم کرے۔ افغانستان میں مردوں اور خواتین کے لئے معمول کی زندگی اور پر امن فضا قائم ہوچکی ہے اور تمام اقلیتوں کے حقوق بھی محفوظ ہیں۔
انہوں نے ایک دوسری ٹویٹ میں لکھا کہ امارت اسلامی دیگر ممالک کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی، اسی طرح دوسرے ممالک سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں اور ہمیں زندگی گزارنے کا راستہ نہ دکھائیں۔
طالبا حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے ایسے وقت میں یہ ٹویٹس کی گئیں کہ جب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ طالبان کی نگراں حکومت کے ساتھ افغانستان کے منجمد اثاٰثوں میں سے صرف نصف مقدار ریلیز کرنے کے بارے میں بات چیت آگے بڑھے گی۔
آپ کا تبصرہ