مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین محمد حسن ابو ترابی فرد کی امامت میں منعقد ہوئی ، جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی ۔ خطیب جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں حکومت کے بارے میں حضرت علی علیہ السلام کے نظریہ کو پیش کرتے ہوئےکہا کہ علم و دانش، انصاف اور انسانی و اخلاقی اقدار کے بغیر حکمرانی بے معنی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی حکومت کے قیام اور نفاذ کے بارے میں حضرت علی (ع) کا نظریہ جامع اور مضبوط نظریہ ہے جو انصاف کے نفاذ ، آزادی،علم و دانش ، اخلاقی و انسانی اقدارکی حفاظت، قوموں کے حقوق کا تحفظ ، مظلوموں کی حمایت اور ان کے دفاع پر مشتمل ہے۔ اسلامی حکومتی نظریہ کے مطابق اسلامی حکمرانوں کو تقوی ، پرہیزگاری ، گناہوں سے دوری اور حکمت وتدبیر جیسی اہم صفات سے آراستہ ہونا چاہیے۔
انھوں نے آبادان کی دس منزلہ عمارت کے انہدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آبادان کی دس منزلہ عمارت کا انہدام متعلقہ حکام کے عدم تقوی اور عدم تدبیر کا مظہر ہے۔ قانون کے مطابق عمل کو یقینی بنانا چاہیے۔
خطیب جمعہ نے حضرت امام خمینی (رہ) کی حیات طیبہ اور ان کی برسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) کے سیاسی بیانات اوران رفتار قرآن مجید اور آئمہ اہلبیت (ع) کی تعلیمات پر مبنی تھی وہ جوانی سے قرآن مجید اور حضرت علی علیہ السلام کے اقوال پر عمل پیرا تھے۔وہ عارف باللہ تھے وہ تبعید کے دوران نجف اشرف میں 50 میٹر کے ایک سادہ گھر میں 50 ڈگری کی گرمی میں رہتے تھے اور ان کے پاس ایک کولر بھی نہیں تھا۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) ہمیشہ موت کی فکر میں رہتے تھے اور انھوں نے دینا میں جوکچھ بھی کیا وہ دین اسلام کی سر افرازی اور سربلندی کے لئے کیا ۔
آپ کا تبصرہ