مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگورکونا شنکوف نے کہا ہے کہ روس نے یوکرائن میں 821 فوجی اہداف کو تباہ کردیا ہے جن میں 14 فوجی ایئر پورٹ ، 19 کمانڈ پوسٹس اور مواصلاتی مراکز ، 24 ایس 300 دفاعی میزائل سسٹم ، 7 جنگي طیارے اور 7 ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیںبھی شامل ہیں۔ اس نے کہا کہ یوکرائن کے 87 ٹینک ، مختلف میزائل فائر کرنے والے 28 سسٹم اور 118 بکتر بند گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ ہم نے صرف فوجی اہداف اور تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
ادھر ذرائع کے مطابق یوکرائن کے دارالحکومت کیف میں روس اور یوکرائن کے فوجیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے کیف انتظامیہ کے مطابق شہر کی گلیوں میں لڑائی کا آغاز ہو گیا ہے۔ کیف کے مشرق، مغرب اور جنوب سے دھماکوں کی آوازیں آرہی ہیں۔ یوکرائن کی حکومت کی جانب سے دارالحکومت کیف کے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کیف کے مرکز سے کچھ دور سے توپوں کے گرجنے کی آوازیں واضح طور پر سنائی دے رہی ہیں۔ کیف غیر ملکی ذرائع کے مطابق کیف کے علاقے ٹروئیشچینا کے پاور اسٹیشن پر روس نے 24 گھنٹوں کے دوران دوسرا حملہ کیا ہے۔ یوکرائنی وزارتِ دفاع کی جانب سے روس کے 80 ٹینک، 17 ہیلی کاپٹرز اور 516 بکتر بند گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ روس نے یوکرائن کے خلاف 24 فروری کو فوجی آپریشن شروع کیا تھا جس کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ روسی فوجی یوکرائن کے دارالحکومت میں پہنچ گئے ہیں جہاں لڑائی جاری ہے۔ ادھر یوکرائن کے صدر زلنسکی نے امریکہ اور یورپی مالک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک نے یوکرائن کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔ ادھر روسی فوج کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند مہینے سے نیٹو اور امیرکہ نے جو ہتھیار یوکرائن کو دیئے تھے ان پر روسی فوج نے غنیمت کے طور پر قبضہ کرلیا ہے ۔
آپ کا تبصرہ