مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس نے امریکہ اور نیٹو کے ساتھ اپنے سکیورتی مذاکرات کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے امریکہ اور نیٹو کے ساتھ بنیادی مسائل پراختلافات باقی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کرملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ جنیوا اور برسلز میں اب تک ہونے والی بات چیت کے دو دور میں معمولی پیشرفت ہوئی ہیں لیکن ماسکو ٹھوس نتائج کی تلاش میں ہے۔ ماسکو نے کہا کہ اس کا یوکرائن پر حملہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
روسی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین پر فوجیں تعینات کر سکتے ہیں کہ وہ کس طرح کا انتخاب کرتے ہیں اور نیٹو کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
کرملن کی جانب سے سیکیورٹی کے مطالبات کی فہرست میں وعدے شامل ہیں کہ نیٹو سابق سوویت جمہوریہ یوکرین کو کبھی بھی رکن بننے کی اجازت نہیں دے گا اور یہ تنظیم وسطی اور مشرقی یورپ کی سابقہ کمیونسٹ ریاستوں سے فوجیں واپس بلائے گی جو اس اتحاد میں شامل ہوئی تھیں۔
آپ کا تبصرہ