مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل باقری نے شہید سلیمانی کی اتحاد و یکجہتی کے سلسلے میں کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم شہید قاسم سلیمانی کے راستے پر گامزن رہیں گے، شہید سلیمانی کا راستہ اتحاد اور یکجہتی کا راستہ ہے۔
جنرل باقری نے شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی بے نظیر اور شاندار تعبیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کو شخص کے عنوان سے نہیں بلکہ ایک مکتب کے عنوان سے یاد کیا ہے اور کسی فرد کے بارے میں یہ تعبیر اپنی نوعیت کی منفرد تعبیر ہے۔
میجر جنرل باقری نے کہا کہ ولی فقیہ نے شہید سلیمانی کو مکتب سلیمانی کا شاندار تمغہ عطا کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں شہید سلیمانی کی کوششوں کو نسل بہ نسل منتقل کرنا چاہیے۔ شہید سلیمانی کی سیرت اللہ تعالی کی اطاعت اور بندگی پر استوار تھی اور شہید سلیمانی کو اہلبیت علیھم السلام سے والہانہ محبت تھی۔ شہید سلیمانی مخلص ، صادق اور بڑے بابصیر انسان تھے ۔ ولایت فقیہ اور اسلامی نظام ان کی ریڈ لائن تھے۔
میجر جنرل باقری نے کہا کہ شہید سلیمانی نے شام ، لبنان اور عراق میں اتحاد اور یکجہتی کے سلسلے میں نمایاں کارنامے انجام دیئے و بڑے صبروحوصلے کے ساتھ آگے بڑھتے تھے اور اپنے ہدف تک پہنچنے کے لئے آرام و سکون کے ساتھ حرکت کرتے تھے۔
ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہا کہ شہید سلیمانی کی شہادت سے قبل خطے سے امریکی فوجیوں کا انخلا ممکن نہیں تھا لیکن شہید سلیمانی کی شہادت کے بعد امریکی فوجی فوری طور پر افغانستان سے خارج ہوگئے۔ امریکی فوجی اب عراق اور شام سے بھی خارج ہونے پر مجبور ہیں ،کیونکہ خطے کے عوام میں امریکی فوجیوں کے بارے میں شدید نفرت پائی جاتی ہے۔
آپ کا تبصرہ