مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران میں طبی دستورات کی رعایت کے ساتھ کربلا کے شہیدوں کی یاد میں مجالس اور جلوس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ایران بھر میں علمدار کربلا حضرت ابو الفضل العباس (ع) کی یاد میں علم اور تعزیے نکالے جارہے ہیں ۔ حضرت ابو الفضل العباس،حضرت علی (ع) کے فرزند اور امام حسن (ع)و امام حسین (ع) کے بھائی تھے۔میدان کر بلا میں امام عالی مقام نے آپ کو اپنے لشکر جرار کا سپہ سالار بنایا تھا حضرت عباس (ع) کی جرأت،بہادری اور وفا کو خراج عقیدت پیش کر نے کیلئے آج عزاداروں نے جلوس علم اور تعزیہ بر آمد کئے حضرت عباس اپنے باپ حضرت علی (ع) کی طرح نہایت جری اور بہادر تھے،کربلا میں موجود تمام مردو خواتین اور بچوں کو آپ سے بڑی ڈھارس تھی۔ آپ اہلبیت کے پیاسے بچوں کی پیاس بجھانےکے لئے فرات پر پانی لانے کی غرض سے گئے تھے آپ نے فرات سے یزیدی فوج کو شکست دیکر فرات پر قبضہ کرکے مشکیزہ میں پانی بھر لیا اور اب پانی کو لیکر خمیہ کی طرف گھوڑے کو ایڑھ لگائی لیکن کمین میں بیٹھے ہوئے یزیدیوں نے آپ کے دونوں بازؤں پر وار کرکے قلم کردیا حضرت عباس نے مشک سکینہ کو اپنے دانتوں میں دبا لیا اور اپنے ہاتھوں کی پروا کئے بغیر خیمہ کی طرف رواں دواں تھے کہ ناگاہ دشمن کا ایک تیر مشک پر لگا اور پانی بہہ گیا ایک تیر آنکھ میں پیوست ہوگیا اور شیر خدا کا شیر گھوڑے پر نہ سنبھل سکا گھوڑے سےزمین پر گرے بھائی کو آواز دی امام حسین (ع) کی کمر اور پیاسے بچوں کی ڈھارس ٹوٹ گئی اور عباس علمدار اپنے بھائی کی آغوش میں شہید ہوگئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں طبی دستورات کی رعایت کے ساتھ کربلا کے شہیدوں کی یاد میں مجالس اور جلوس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ایران بھر میں علمدار کربلا حضرت ابو الفضل العباس (ع) کی یاد میں علم اور تعزیے نکالے جارہے ہیں ۔
News ID 1907832
آپ کا تبصرہ