28 اپریل، 2020، 10:21 AM

ایرانی مسلح افواج کا انتباہ/ خطے میں امریکہ کے غیر قانونی اقدامات اور شرارت کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا

ایرانی مسلح افواج کا انتباہ/ خطے میں امریکہ کے غیر قانونی اقدامات اور شرارت کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے ایک بیان میں امریکہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امریکی فوج کے غیر قانونی اقدامات اور شرارت آمیز حرکتوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے ایک بیان میں امریکہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امریکہ کے غیر قانونی اقدامات اور شرارت آمیز حرکتوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ایران کی مسلح افواج نے خلیج فارس ، آبنائے ہرمز اور خلیج عمان میں امریکی فوج کی موجودگی کو بد امنی کا باعث ، شرارت آمیز اور اشتعال انگيز قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ  امریکی فوج کی ہر شرارت اور غیر قانونی اقدام کا سخت اور منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔

ایران کی مسلح افواج نے خطے میں جاری دہشت گردی اور شرارت کا ذمہ دار خطے میں موجود امریکی شیطانی اور دہشت گرد فوج کو قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے جہاں بھی قدم رکھا وہاں اس نے دہشت گردی اور بد امنی کو فروغ دیا ہے۔

ایرانی فوج کا کہنا ہے کہ امریکہ کی دہشت گرد فوج کشتیرانی کے تحفظ  کو بہانہ بنا کر خطے میں بد امنی پھیلا رہی ہے اور ایران نے عالمی اداروں میں امریکی فوج کے خطے میں غیر قانونی اقدامات سے آگاہ کیا ہے۔

ایرانی فوج کے بیان کے مطابق امریکہ کی دہشت گرد فوج نے کشتیرانی کو خطے ميں تحفظ فراہم کرنے کے بجائے خطرے میں ڈال دیا ہے۔  امریکی فوج کے تحریک آمیز اقدامات، مشقیں ، فائرنگ ، کشتیوں کی بے محل چیکنگ ، ماہی گیروں کے لئے بد امنی اور اسمگلروں کو مکمل آزادی جیسے موارد امریکی فوج کے غیر قانونی اقدامات میں شامل ہیں۔

ایران کی مسلح افواج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی فوج خطے میں  امریکہ کی دہشت گرد فوج کی غیر قانونی موجود گی اوراس کے شرارت آمیز اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی تصور کرتی ہے اگر امریکہ کی شیطانی اور دہشت گرد فوج نے اپنے غیر قانونی اقدامات کی اصلاح نہ کی اور خطے میں بد امنی پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور اس کے سنگين نتائج کی ذمہ داری امریکہ کے دوش پر عائد ہوگی۔

News ID 1899746

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha