مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک بھر کی طلباء تنظیموں کے بعض نمائندوں اور جوانوں کے ایک عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: حکومتی ذمہ داریاں اور اقتدار حزب اللہی نو جوان نسل کے حوالے کرنے کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی رہبری کی طرف نسبت دینے کے بارے میں اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں جو خط لکھا گیا اور جو شرائط بیان کئے گئے ان کو ملحوظ نہیں رکھا گيا اورہم نے اس سلسلے میں صدر اور وزیر خارجہ کو کئی بار یاد دہانی بھی کرائی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: میں حکومت کے تمام اجرائی امور میں مداخلت نہیں کرتا ہوں ، ہاں حہاں انقلاب اسلامی کے کلی اصولوں کے خطرے میں پڑنے کا مسئلہ پیدا ہو تو وہاں مداخلت ضروری ہوجاتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حالیہ برسوں میں طلباء تنظیموں کی طرف سے اپنےمطالبات منوانے کے سلسلے میں سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: طلباء نے شکر فیکٹری کے مسئلہ کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا، طلباء کے پاس نہ مال و زر ہے اور نہ ہی قانونی قدرت ہے لیکن طلباء کے حضور کی بنا پر مشکلات حل ہوجاتی ہیں، طلباء کی ملکی اور غیر ملکی امور کے بارے میں گہری نظر ہونی چاہیے ، طلباء نے یمن ، فلسطینی، نائجیریا اور نیوزی لینڈ میں رونما ہونے والے واقعات کے بارے میں بھی اہم اور مثبت اقدامات انجام دیئے۔ سفارتخانہ کے سامنے احتجاج اور موجودگی اچھا اقدام ہے طلباء کی بیداری کا مظہر ہے۔ احتجاج میں بھی عقل ، حکمت اور سنجیدگی کو مد نظر رکھنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے طلباء سے جوش و ولولہ اور جذبہ و ایثار کے ساتھ کام کرنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: ہم نے طاغوتی دور میں جوش و جذبہ سے کام کیا ، ہمیں بہت سے دکھ ، درد و رنج اور مصائب و آلام کا سامنا کرنا پڑا، بہت زيادہ رکاوٹیں تھیں ۔ آپ بھی آج دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لئے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کریں ، انقلابی اور حزب اللہی جوانوں کو اقتدار تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں ،تاکہ آپ کا غم و غصہ بھی تمام ہوجائے گا اور یہ غم و غصہ صرف آپ سے متعلق نہیں۔
آپ کا تبصرہ