مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اٹلی کے سابق وزیراعظم سلویو برلسکونی کی جنسی تقریبات کی واحد گواہ بننے کی جسارت کرنے والی ماڈل گرل پُراسرار طور پر ہلاک ہوگئی جب کہ عدالت میں کئی دن تک ماڈل کی موت کو چھپایا گیا۔
سابق اطالوی وزیراعظم سلویو برلسکونی پر الزام تھا کہ وہ اپنی نجی پارٹیوں میں مہمانوں کی جنسی خدمات کے لیے کم عمر لڑکیوں کو استعمال کرتے تھے تاہم ان مقدمات میں کوئی گواہ پیش نہیں ہوتا تھا۔ 34 سالہ مراکشی ماڈل ایمان فاضل نے سابق وزیراعظم کے مکروہ عمل سے پردہ اُٹھانے کے لیے گواہ بننے کا فیصلہ کیا۔ ابھی یہ کیس چل ہی رہا تھا کہ ماڈل کی طبیعت بگڑنے لگی اور رواں برس جنوری میں انہیں پہلی بار اسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا جہاں ان کے جسم میں زہریلے تابکار مواد کی موجودگی کا انکشاف ہواتھا۔ ماڈل کا علاج جاری تھا کہ مارچ کے پہلے ہفتے میں وہ زندگی کی بازی ہار گئیں۔ حیران کن طور پر ماڈل کی موت کی خبر ایک ہفتے بعد میڈیا کو ان کے وکیل کے ذریعے دی گئی۔ ماڈل کی بیماری اور پُراسرار موت کی خبر سے عدالت کو بے خبر رکھنے پر جج نے برہمی کا اظہار کیا اور اسپتال انتظامیہ کو مفصل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا، تاہم کہا جارہا ہے کہ ماڈل کو بغیر پوسٹ مارٹم کے خفیہ طور پر دفنا دیا گیا ہے جس کے باعث ماڈل کی موت کی وجہ کا تعین کرنا مشکل ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ سابق اطالوی وزیراعظم جو کہ بڑی کاروباری شخصیت بھی ہیں اور اپنی ایک نجی محفل میں نہایت متنازعہ تقریب ’بُنگا بُنگا‘ کے انعقاد کا الزام سامنے آیا تھا۔ اس تقریب کے لیے وزیراعظم کم عمر کنواری لڑکیوں کی جنسی خدمات اپنے مہمانوں کے لیے خریدتے تھے۔ یہ لڑکیاں عمومی طور اغوا یا اسمگل کی جاتی تھیں۔
آپ کا تبصرہ