مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے جوہری ادارے نے اپنی رپورٹ میں ایک بار پھر تصدیق کرتےکہا گیا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے اور غیر یقینی صورتحال کے باوجود ایران جوہری معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران تاحال 2015 کے 'مشترکہ جامع پلان آف ایکشن' کے طے شدہ نکات پر عمل کر رہا ہے۔' یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے مئی میں دستبردار ہونے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد معاہدے کا مستقبل خطرے میں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران کے کم افزودہ یورینیم اور بھاری پانی کے ذخائر میں گزشتہ رپورٹ کے مقابلے میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، لیکن یہ ذخائر معاہدے کی طے شد حد کے اندر ہیں۔
اقوام متحدہ کے جوہری ادارے نے اپنی رپورٹ میں ایک بار پھر تصدیق کرتےکہا گیا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے کے باوجود ایران جوہری معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے۔
News ID 1883536
آپ کا تبصرہ