مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر میکرون نے ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں امریکی صدر کے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے پر تاکید کی ہے۔ صدر حسن روحانی نےاس گفتگو میں کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں کئے گئے وعدوں پر ایران نے عمل در آمد کیا لیکن امریکہ نے ابتدا ہی سے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کرنے سے پہلو تہی کی اور متعدد بار امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ اگر مشترکہ ایٹمی معاہدے کے ذریعہ ایرانی عوام کے حقوق کو تحفظ فراہم نہ ہوا تو ایران بھی اس معاہدے سے خارج ہوجائے گا ۔ لیکن اگر مشترکہ ایٹمی معاہدے کے مطابق ایرانی عوام کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کی ضمانت ملی تو ایران بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل جاری رکھےگا۔
اس گفتگو میں فرانس کے صدر نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی وجہ سے امریکی حکام میں بھی بہت بڑے تضاد اور اختلاف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کے لئےامریکی صدر کا رویہ ناقابل قبول ہے ۔ امریکی صدر کے اقدامات عالمی امن کے لئے خطرہ ہیں۔ یورپی ممالک مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کریں گے اور اس بین الاقوامی معاہدے کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ میکرون نے کہا کہ ایران اور یورپ کے باہمی تعلقات میں فروغ سے خطے میں پائدار امن کے قیام میں مدد ملےگی۔
آپ کا تبصرہ