مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فوج کے چیف آف اسٹاف کے بین الاقوامی امور کے معاون جنرل قدیر نظامی نے کہا ہے ایران کی مسلح افواج ہر خطرے کا مقتدرانہ اور منہ توڑ جواب دینے کے لئے آمادہ ہے۔
جنرل قدیر نے عمان اور ایران کے مشترکہ فوجی کمیشن کے 14 ویں اجلاس میں ایران اور عمان کے فوجی اور سکیورٹی تعلقات کو مثبت اور مفید قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے حکیمانہ اقدامات کی وجہ سے فوجی تعلقات بہترین شرائط میں ہیں جبکہ خطے اور عالم اسلام کے حالات مختلف دلائل کی بنا پر تشویش کا باعث ہیں۔
جنرل قدیر نظامی نے خطے میں امریکہ اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ وہابی ہشت گردوں کے بھیانک جرائم اور سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات کو خطے اور عالم اسلام میں تفرقہ کے دو اصلی اسباب قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران نے عراقی اور شامی حکومتوں کی درخواست پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کا بھر پور تعاون کیا اور عراق سے داعش کی خود ساختہ خلافت کے خاتمہ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
اس ملاقات میں عمان کی فوج کے چیف آف اسٹاف کے معاون جنرل حمد بن راشد بن سعید البلوشی نے کہا کہ عالم اسلام میں موجود تفرقہ پر عمان کو بھی تشویش ہے اور اسلامی ممالک کے باہمی اختلافات کی وجہ سے دہشت گردی کو فروغ مل رہا ہے جبکہ غیر علاقائی طاقتیں بھی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
آپ کا تبصرہ