9 اپریل، 2018، 12:42 AM

صدر بشار اسد شام کے قانونی صدر/ شام کی جنگ میں 84 ممالک شریک/ حزب اللہ کی مداخلت ناگزیر

صدر بشار اسد شام کے قانونی صدر/ شام کی جنگ میں 84 ممالک شریک/ حزب اللہ کی مداخلت ناگزیر

لبنان کے صدر میشل عون نے کہا ہے کہ ہم شام کے صدر بشار اسد کو شام کا قانونی صدر تسلیم کرتے ہیں شام کی جنگ میں 84 ممالک کے دہشت گرد حصہ لے رہے تھے جبکہ حزب اللہ نے شام کی قانونی حکومت اور شامی عوام کا بھر پور دفاع کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لبنان کے صدر میشل عون نے کہا ہے کہ ہم شام کے صدر بشار اسد کو شام کا قانونی صدر تسلیم کرتے ہیں۔

لبنانی صدر نے فرانس کے ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان شام کے صدر بشار اسد کوشام کا  قانونی صدر تسلیم کرتا ہے اور جب تک وہ اقتدار میں ہیں وہی شام کے صدر ہیں۔

لبنانی صدر نے کہا کہ شام کا مسئلہ خود شام سےمتعلق ہے اور شامی حکومت اور شامی باغی اس مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعہ  حل کرسکتے ہیں۔

شام کی جنگ میں حزب اللہ کی مداخلت کے بارے میں لبنانی صدر نے کہا کہ حزب اللہ نے شام کی درخواست پر اس وقت اس جنگ میں مداخلت کی جب یہ جنگ علاقائي جنگ میں تبدیل ہوگئی اور اس میں 84 ممالک کے دہشت گرد  شریک ہوگئے اور یورپ اور عرب ممالک سے ہزاروں دہشت گرد شام پہنچ گئے اور انھیں باقاعدہ تربیت دینا شروع کردی گئی اور شام کا تیل بعض ممالک نے دہشت گردوں سے خریدنا شروع کردیا ۔ اس صورتحال کے پیش ںظر حزب اللہ کی شام کی جنگ میں مداخلت ناگزیر ہوگئی۔ صدر میشل عون نے کہا کہ شام جنگ کے بعد حزب اللہ لبنان میں واپس آجائے گي۔ میشل عون نے کہا کہ حزب اللہ کا میں دفاع نہیں کررہا بلکہ میں شام کی جنگ کی نوعیت بتا رہا ہوں کہ شامی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے 84 ملک میدان میں موجود تھے جبکہ حزب اللہ نے شام کی قانونی حکومت اور شامی عوام کا بھر پور دفاع کیا ہے اور دہشت گردی کے خلاف حزب اللہ کے مثبت کردار کو ہم نظر انداز نہیں کرسکتے۔

News ID 1879925

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha