مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے ایک بیان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامی حکومت اور عوام کی حمایت کرنے پر ایران کے روحانی پیشوا حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای ، حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ اور روس کے صدر ولادیمیر پوتین کا شکریہ ادا کیا ہے۔ صدر بشار اسد نے کہا کہ اگر ہم دہشت گردوں کے سامنے تسلیم ہوجاتے تو شام کا وجود ختم ہوجاتا لیکن ہم نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرکے شامی قوم کے تشخص اور اپنے ملک کو تحفظ فراہم کیا ، بشار اسد نے کہا کہ میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایرانی حکومت ، عوام اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ، بشار اسد نے کہا کہ حزب اللہ لبنان نے شامی حکومت اور عوام کی مشکل وقت میں مدد کی ہم حزب اللہ لبنان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ بشار اسد نے کہا کہ روس نے بھی شام کی حمایت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے میں روس کے صدر پوتین کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔
بشار اسد نے کہا کہ مغربی ممالک نہیں چاہتے کہ شام اور ایران جیسے ممالک مستقل اور خزد مختار رہیں وہ ان ممالک میں عدم استحکام پیدا کرکے اپنا تسلط قائم کرنا چآہتے ہیں لیکن ایرانی اور شامی قوموں نے استقلال اور پائداری کے ساتھ ان کے شوم منصوبوں کو ناکام بنادیا ہے۔
بشار اسد نے کہا کہ ترکی کے صدر اردوغان نے دہشت گردوں کی بڑے پیمانے پرحمایت کی جس کا تاوان اسے ادا کرنا پڑا ۔ اور ترکی کے سابق وزیر اعظم مجھے ہٹاتے ہٹاتے خود ہی اقتدار سے الگ ہوگئے بشار اسد نے کہا کہ ترکی نے دہشت گردوں کی حمایت کرکے تاریخی غلطی کا ارتکاب کیا۔
آپ کا تبصرہ