مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے افغانستان کے قیمتی معدنیات پر اپنی نظریں لگا لی ہیں اور افغانستان میں اپنی موجودگی کی ایک نئی وجہ تلاش کرلی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ٹرمپ کے مشیروں اور افغان حکام نے امریکی صدر کو افغانستان میں موجود قیمتی معدنیات کی معاشی افادیت کے بارے میں بتایا جس کے بعد امریکی صدر نے افغان ہم منصب سے اس حوالے سے بات چیت بھی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اشرف غنی اپنے ملک کے معدنی وسائل سے معاشی استفادہ چاہتے ہیں اور امریکہ کان کنی کے حوالے سے بات چیت کے لئے اپنا نمائندہ بھی افغانستان بھیجنے پر غور کررہا ہے۔
سن2010 کے ایک تخمینہ کے مطابق افغانستان کے معدنی ذخائر کی مالیت ایک کھرب ڈالر کے قریب ہے۔ لیکن اس میں ایک تشویش کا پہلو یہ بتایا جاتا ہے کہ انتہائی قیمتی معدنیات کا بڑا حصہ ان علاقوں میں پایا جاتا ہے جو طالبان کے کنٹرول میں ہیں۔
آپ کا تبصرہ