مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں افغان طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں کو جواز بنا کر امریکی انتظامیہ پاکستان سے متعلق پالیسی مزید سخت کر سکتی ہے ۔اطلاعات کے مطابق امریکہ پاکستان سے افغانستان پرحملوں میں ملوث دہشت گردوں کی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کریک ڈاون کا مطالبہ کرے گا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کادرجہ کم کرنے سمیت،ڈرون حملوں میں اضافہ، پاکستان کوامدادمیں تبدیلی یااس کے روکے جانے کے امکانات زیرغورہیں۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان سے تعلقات میں کمی نہیں بلکہ بڑاتعاون چاہتاہے،افغانستان میں 16سالہ جنگ سے متعلق اسٹرٹیجی کے جائزے کے مکمل ہونے کے بعداہم اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ترجمان پنٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکہ اورپاکستان وسیع ترقومی سلامتی کے امور پر شراکت داری جاری رکھے ہوئے ہیں،جب کہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان سے متعلق امریکی پالیسی کیا ہے ابھی اس بار ے میں مکمل طورپرکچھ نہیں کہہ سکتے،امریکہ پاکستان سے کیا چاہتاہے یہ امریکی اسٹرٹیجی بہتر طورپرواضح کرسکے گی۔ اگر پاکستان نے امریکہ کے احکامات پر عمل نہ کیا تو امریکہ کی پاکستان کے خلاف پالیسی سخت ہوسکتی ہے۔
پاکستان میں افغان طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں کو جواز بنا کر امریکی انتظامیہ پاکستان سے متعلق پالیسی مزید سخت کر سکتی ہے ۔
News ID 1873326
آپ کا تبصرہ