مہر خبررساں ایجنسی نے اسکائی نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس میں حکام کا کہنا ہے کہ پیرس کے اورلی ہوائی اڈے پر حملہ کرنے والے وہابی دہشت گرد کے خون کے نمونے سے شراب اور منشیات کے استعمال کے شواہد ملے ہیں۔ 39سالہ زیاد بن بلقاسم نامی وہابی دہشت گرد نے ہوائی اڈے پر ایک خاتون فوجی کے سر پر بندوق تان لی تھی جس کے بعد اسے گولی مار دی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ ان کی ٹاکسیکالوجی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد نے کوکین اور کینیبس استعمال کی تھی۔یاد رہے کہ زیاد بن بلقاسم پیرس میں فائرنگ کے ایک واقعہ اور کار چوری میں بھی ملوث تھا۔زاید بن بلقاسم کو ماضی میں شدت پسندی کے حوالے سے رپورٹ کیا جا چکا تھا اور وہ اس حملے سے قبل سکیورٹی اداروں کی واچ لسٹ پر بھی تھا۔یاد رہے کہ یہ حملے ایک ایسے وقت ہوا ہے جب فرانس میں آئندہ ماہ صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں اور ملک ایمرجنسی کی صورتحال میں ہے۔پیرس میں پراسکوٹر فرینسز مولنز کا کہنا ہے کہ زاید بن بلغاسم ماضی میں ڈکیتیوں اور منشیات فروشی کے جرائم میں بھی ملوث رہا ہے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ جیل میں سزا کاٹنے کے دوران وہ اسلامی شدت پسندی کی طرف مائل ہوا۔
فرانس میں اورلی ہوائی اڈے پر حملہ کرنے والا وہابی دہشت گردمنشیات اور شراب کا عادی تھا
فرانس میں حکام کا کہنا ہے کہ پیرس کے اورلی ہوائی اڈے پر حملہ کرنے والے وہابی دہشت گرد کے خون کے نمونے سے شراب اور منشیات کے استعمال کے شواہد ملے ہیں۔
News ID 1871214
آپ کا تبصرہ