مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عالمی تنظیم انٹرنیشنل کرائسز گروپ (آئی سی جی) نے کہا ہے کہ2 ماہ قبل میانمار کی سرحدی فورس پر دھماکے میں ملوث روہنگیا مسلمانوں کے گروپ کی سربراہی کرنے والے لوگوں کا تعلق سعودی عرب اور پاکستان سے تھا۔ رواں برس 9 اکتوبر کو کیے جانے والے دھماکے میں میانمار پولیس کے 9 اہلکار ہلاک ہوئےتھے جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے میانمار کے مسلم اکثریتی صوبے راکھائن میں کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ عالمی تنظیم آئی سی جی کے مطابق 20 ارکان پر مشتمل روہنگیا تارکین وطن مسلمانوں کے ایک گروپ کا سعودی عرب کے شہرمکہ میں ہیڈکوارٹر بھی موجود ہے۔ آئی سی جی کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کا القاعدہ برصغیر اورداعش جیسی عالمی دہشت گرد تنظیموں سے تعلق ہے، یہ تنظیمیں روہنگیا مسلمانوں کو ہتھیاروں سمیت تربیت فراہم کرتی ہیں۔ عالمی تنظیم آئی سی جی کا مزید کہنا ہے کہ ایمان موومنٹ نامی تنظیم تاحال بدھ مت مذہب کےعام لوگوں کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں پائے گئی۔
گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میانمار کی فوج روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہے، روہنگیا مردوں اور بچوں کو بے دردی سے قتل، خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ اور گھروں کو جلایا جا رہا ہے.
آپ کا تبصرہ