10 نومبر، 2016، 5:15 PM

ٹرمپ چھوٹے منہ سے بڑی باتیں کرتے ہیں/ملکی اور قومی دفاع کو مضبوط بنانا فرض ہے

ٹرمپ چھوٹے منہ سے بڑی باتیں کرتے ہیں/ملکی اور قومی دفاع کو مضبوط بنانا فرض ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہا کہ ایران ہر قسم کے خطرے کامقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے ٹرمپ چھوٹے منہ سے بڑی باتیں کرتے ہیں ہم اپنے راستے پر گامزن ہیں اور اپنے ملکی اور قومی دفاع کو مضبوط بنانا ہمارا فرض ہے۔۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد حسین باقری  نے کہا کہ ایران ہر قسم کے خطرے کامقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے ٹرمپ چھوٹے منہ سے بڑی باتیں کررہے ہیں۔ میجر جنرل محمد حسین باقری نے  شہید جنرل حسن تہرانی مقدم کی پانچویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالی کا شکر و سپاس ہے کہ آج ایران دفاعی میزائل سسٹم میں اس مقام تک پہنچ گيا ہے کہ دشمن ایران پر حملہ کرنے کے سلسلے میں غور و فکر کرنے پر مجبور ہوگيا ہے۔ میجر جنرل باقری نے کہا کہ ایک دور میں اسرائیل کے وزیر اعظم ہر روز ایران پر حملے کی دھمکی دیتے تھے اور خود اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے کئی بار ایران پر حملے کا منصوبہ بنا یا لیکن وہ ایران کی فوجی طاقت اور توانائی کو دیکھ کر گھبرا گیا۔ جنرل باقری نے کہا کہ کوئی دشمن ملک ایران کے خلاف کارروائی کرکے بھاگ جائے  ایسا ممکن نہیں کیوںکہ ایران دشمن ملک کا پیچھا کرےگا اور اسے سزا دےگا۔

جنرل باقری نے کہا کہ33 روزہ جنگ میں اسرائيل نے حزب اللہ کے خلاف ہر ظلم آزما لیا لیکن آخر کار ظالم کو اپنی شکست تسلیم کرنا پڑی۔  33 روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان نے اسرائیل کے چھکے جھڑا دیئے تھے حزب اللہ کا بہت کم جانی نقصان ہوا جبکہ اسرائیل کے درجنون فوجی مارے گئے حالانکہ حزب اللہ  ایک گوریلا گروہ ہے۔ جنرل باقری نے کہا کہ ہمیں مستقبل کے بارے میں کوئی تشویش نہیں ہم اپنے راستے پر گامزن ہیں  اور اپنے ملکی اور قومی دفاع کو مضبوط بنانا ہمارا فرض ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران کی کسی بھی ہمسایہ ملک کی سرزمین پر ںظریں جمی ہوئی نہیں ہیں ایران عالم اسلام کے مفادات کے تحفظ کے سلسلے میں اپنی مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری کو ادا کرتا رہےگا۔ سامراجی طاقتیں اپنے بعض عرب اتحادی ممالک اور دہشت گردوں کے ذریعہ دوسرے اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہی ہیں  ہمیں ہوشیاراور بیدار رہنا چاہیے۔

News ID 1868215

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha