مہر خبررساں ایجنسی نے جیو نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اطلاعات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم نے ترک سنی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی جماعت کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے فتح اللہ گولن کے کئيم دارس پاکستان میں بھی کام کررہے ہیں۔ادھر ترک وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ فتح اللہ گولن کی حوالگی سے متعلق امریکی رویے میں مثبت تبدیلی نظر آ رہی ہے جبکہ ترکی کے وزیر انصاف کا کہنا ہے کہ فتح اللہ گولن امریکہ سے فرار کرسکتے ہیں ۔اطلاعات کے مطابق ترک وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ میں 300سے زائد اہلکاروں کا گولن سے تعلق تھا جبکہ مزید 2سے 3سفیر بھی فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلقات کے شبے میں برطرف کیے جا سکتے ہیں ۔جبکہ اسلامی تعاون تنظیم نے فتح اللہ گولن کی جماعت کو دہشت گرد قرار دے دیا ۔ ترکی کے دو اعلی جنرلوں نے بڑے پیمانے پر ترک فوجیوں کی حراست پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفی دیدیا ہے ان دونوں جنرلوں کا تعلق ترکی کی بری فوج سے بتایا جاتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم نے ترک سنی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی جماعت کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے فتح اللہ گولن کے کئيم دارس پاکستان میں بھی کام کررہے ہیں۔
News ID 1865831
آپ کا تبصرہ