مہر خبررساں ایجنسی نے ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ترک حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد کریک ڈاﺅن کرکے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کر رہی ہے ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد پر بہیمانہ تشدد اور زیرحراست افراد میں سے اکثر کو جنسی زیادتی کا بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بیان میں ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا ہے کہ آزاد نگران ٹیموں کو ترکی میں زیرحراست افراد تک فوری رسائی دی جائے۔ نگران ٹیموں کو پولیس ہیڈکوارٹرز، سپورٹس سنٹرز اور عدالتوں سمیت ان تمام مقامات تک رسائی دی جائے جہاں ناکام بغاوت کے الزام میں گرفتار ہونے والوں کو رکھا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ”انقرہ اور استنبول میں ترک پولیس گرفتار افراد کو مسلسل48گھنٹوں سے بھی زیادہ تکلیف دہ پوزیشن میں رکھ رہی ہے اور انہیں کھانا، پانی اور علاج کی سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں۔ ان افراد کو ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی تصاویر ہمارے پاس موجود ہیں۔ اس سے بڑھ کر بعض افراد کے ساتھ جنسی زیادتی کے شواہد بھی ہمیں ملے ہیں۔
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ترک حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد کریک ڈاﺅن کرکے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کر رہی ہے ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد پر بہیمانہ تشدد اور زیرحراست افراد میں سے اکثر کو جنسی زیادتی کا بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
News ID 1865757
آپ کا تبصرہ