مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے نیس حملے میں 77افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں مزید 3ماہ کی توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔فرانس کے ساحلی شہر نیس میں دہشت گردی کے حملے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فرانس کو قومی دن کے موقع پر نشانہ بنایا گیا تاہم دہشت گردی کے خلاف ہر قدم اٹھائیں گے اوراس بات سے انکا ر نہیں کیا جا سکتا کہ یہ دہشت گردحملہ تھا اور حملہ آور کی شناخت بھی ہو گئی ہے جو تیونس نژاد فرانسیسی شہری تھا اوراس کا تعلق نیس سے تھا اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو مطلوب تھا ۔ فرانسیسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ حملے میں متعدد بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں تاہم 20زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ اورحملے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے جمعے کو نیس کا دورہ کروں گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے شام اور عراق میں زیادہ موثر کردار ادا کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق شام میں دہشت گردی کو فروغ دینے اور وہاں دہشت گردوں کو بھیجنے کے سلسلے میں مغربی ممالک نے بڑے کر و فرکے ساتھ دہشت گردوں کو سہولیات فراہم کیں اور انھیں شام روانہ کیا دہشت گرد شام میں بشار اسد کی حکومت کو گرانے میں تو ناکام ہوگئے لیکن انھوں نے دہشت گردی کی تمرین اپنے ممالک میں واپس جا کر شروع کردی ہے۔ بشار اسد کے لئے کنواں کھودنے والے مغربی رہنما اب اس کنویں میں خود ہی گررہے ہیں۔ ترکی کے وزير اعظم احمد داؤد اوغلو بشار اسد کو ہٹاتے ہٹاتے خود ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہونے پر مجبور ہوگئے اور اب ترکی کے نئے وزير اعظم شام کےساتھ تعلقات کو استوار کرنے کی بات کررہے ہیں دہشت گردوں کے آقاؤں کی بتدریج آنکھیں کھل رہی ہیں لیکن اس کے باوجود مغربی ممالک اور ان کے اتحادی اچھے اور برے دہشت گردوں کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے نیس حملے میں 77افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں مزید 3ماہ کی توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔
News ID 1865509
آپ کا تبصرہ