مہر خبررساں ایجنسی کی اردوسروس کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان جو اب تک داعش دہشت گرد تنظیم کو شام کے صدر بشار اسد کی حکومت گرانے کے لئے استعمال کررہے تھے اب وہ داعش کو مسلمانوں کے سینے میں خنجر قراردے رہے ہیں۔ ترکی کے صدر نے استنبول، بغداد، مدینہ منورہ ، قطیف اور ڈھاکہ میں ہونے والے بم دھماکوں میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے ملوث ہونے کے بعد اپنا منہ داعش سے پھیر لیا ہے جب تک داعش بشار اسد کو گرانے کے لئے فعال اور سرگرم تھی تب تک ترک صدر اور سعودی عرب کے بادشاہ اس تنظیم کے ساتھ تھے لیکن جب اسی دہشت گرد تنظیم نے عالمی دہشت گرد امریکہ کی حامی حکومتوں کے خلاف اقدام کیا تو اب سبھی داعش کے خلاف ہوگئے ہیں لیکن یہ مخالفت اب نسبی ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان جو اب تک داعش دہشت گرد تنظیم کو شام کے صدر بشار اسد کی حکومت گرانے کے لئے استعمال کررہے تھے اب وہ داعش کو مسلمانوں کے سینے میں خنجر قراردے رہے ہیں۔
News ID 1865299
آپ کا تبصرہ