مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بڑے شیطان امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام پر حملہ کرکے بشار اسد کی حکومت کو تہس نہس کردے اور اس حملے میں سعودی عرب بھی امریکہ کا ساتھ دے گا۔ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے امریکہ سے شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے امریکہ سے فضائی حملوں کا مطالبہ دہرایا ہے۔ وہائٹ ہاﺅس میں ہونے والے مذاکرات کے بعد پریس بریفنگ میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب امریکہ سے بڑی دیر سے مطالبہ کر رہا ہے کہ امریکہ بشار الاسد کی حکومت کو ختم کرنے کے لئے فوجی کارروائی کی قیادت کرے۔ سعودی عرب شام مخالف گروہوں کو مسلح کرنا چاہتا ہے۔ سعودی عرب نے فضائی حملوں‘ نوفلائی زون کے قیام اور نو ڈرائیو زون کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے قبل سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیردفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے پینٹاگان میں اپنے امریکی ہم منصب آشٹن کارٹر سے ملاقات کی جس میں سکیورٹی سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب خطے کے اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے اور اسے اس سلسلے میں امریکہ اور اسرائیل کی پشتپناہی حاصل ہے لیکن امریکہ سعودی عرب سے اپنے مفادات میں بھر پور استفادہ کررہا ہے لیکن امیرکہ سمجھتا ہے کہ شامی حکومت کے خلاف امریکہ کی فوجی کارروائی سے پورے خطے میں آگ پھیل سکتی ہے اور اس آگ کے شعلے خود سعودی عرب اور اسرائيل کو بھی اپنی لپیٹ میں لےسکتے ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بڑے شیطان امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام پر حملہ کرکے بشار اسد کی حکومت کو تہس نہس کردے اور اس حملے میں سعودی عرب بھی امریکہ کا ساتھ دے گا۔
News ID 1864842
آپ کا تبصرہ