مہر خبررساں ایجنسی نے سی این ایس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے صدر باراک اوبامہ نے امریکی وزارت خارجہ میں ایک خطاب میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کو جرائم پیشہ اور خوفناک تنظیم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دنا بھر میں لوگ وہابی دہشت گرد تنظیموں سے نفرت اور بیزاری کا اظہار کررہے ہیں جس کی بنا پر وہابی دہشت گرد تنظیموں کو ناکامی کا سامنا ہے۔
اوبامہ نے کہا کہ امریکہ نے داعش کی درآمد کے وسائل کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے جس کی بنا پر داعش کی مالی امداد میں کمی واقع ہوگئی ہے۔ اوبامہ نے کہا کہ شام میں داعش کی شکست یقینی ہے ۔ واضح رہے کہ امریکہ اس سے قبل افغانستان میں طالبان اور القاعدہ کی حمایت کرچکا ہے اور پھر امریکہ نے اپنی ہی بنائی ہوئی وہابی تنظیموں کو تباہ بھی کیا ہے داعش بھی طالبان اور القاعدہ جیسی ایک خونخوار وہابی تنظیم ہے جسے سعودی عرب، ترکی اور قطر نے امیرکہ و اسراغیل کی سرپرست میں تشکیل دیا اور اسرائیل مخالف واحد عرب ملک شام کو کمزور بنانے کے لئے داعش سے بھر پور استفادہ کیا۔ سعودی عرب اور ترکی نے امیرکہ کی سرپرستی میں داعش دہشت گردوں کو اعلانیہ ٹریننگ اور ان کے تربیتی کیمپ قائم کئے اور داعش دہشت گردوں کے ذریعہ شامی حکومت کو گرانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن انھیں اس میں ناکامی ہوئی البتہ ترکی اور سعودی عرب اب بھی شامی حکومت کو گرانے کے لئے دھمکی دے رہے ہیں لیکن اس دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ان میں اتنی ہمت نہیں ہے کیونکہ شام کے صدر بشار اسد لیبیا کے کرنل قذافی کیط رح تنہا نہیں ہیں شام کے صدر کو روس ، ایران اور حزب اللہ لبنان کی بھر پور حمایت حاصل ہے حزب اللہ ایسی عظیم اسلامی تنظیم ہے جس نے 2006 میں اسراغیل کو شکست سے دوچار کردیا تھا اسرائیل جسے 6 عرب ملکوں کی فوجیں شکست نہیں دے سکی تھیں اسے حزب اللہ لبنان نے سن 2006 میں میں شکست دےکر تاریخ رقم کردی۔
آپ کا تبصرہ