مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے شام اور یمن میں جاری بحران کو سیاسی طریقہ سے حل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اور ہمسایہ ممالک کو شام اور یمن کی عوام کے عزم و ارادوں اور ان کی مرضی کا احترام کرنا چاہیے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے فرانسیسی سینیٹ کے سربراہ ژرار لارشہ کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ، علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
جواد ظریف نےجنوری کے آخری ہفتہ میں ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ فرانس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر کے اس دورے سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی آج پوری دنیا کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے اور وہابی تکفیری دہشت گردوں کو اچھے اور برے دہشت گردوں میں تقسیم کرنا بہت بڑی غلطی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایران سفر کرنے والے یورپی اور دیگر شہریوں کے خلاف امریکی کانگریس کی قرارداد کو یورپ کے استقلال کے لئے بہت بڑا خطرہ اور چیلنج قراردیتے ہوئے کہا امریکی کانگریس کی قرارداد سے یورپی شہری اور صنعت گر متاثر ہوں گے اور یورپی ممالک کو اپنے استقلال کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدام عمل میں لانا چاہیے۔
اس ملاقات میں فرانسیسی سینیٹ کے سربراہ نے ایران کو علاقائی اور عالمی سطح پر ایک اہم ملک قراردیتے ہوئے کہا کہ فرانس ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں روابط کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور امریکی کانگریس کی قرارداد کا فرانس کی سینیٹ کے اجلاس میں ٹھوس جواب دیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ