مہر خبررساں ایجنسی نے ترک اخبار جمہوریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے خفیہ اداروں کی طرف سے دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کرنے کی خبر شائع کرنے پر ترک حکومت نے ملک کے دو معروف صحافیوں پر جاسوسی کے الزامات میں مقدمات دائر کیے ہیں۔ترک اخبار جمہوریت ایک صحافی ایڈٹر ان چیف اور دوسرا انقرہ میں اسی اخبار کے دفتر کے بیورو چیف ہیں۔
اخبار کی رپورٹ اور ویڈیو فوٹیج شائع ہونے کے بعد ترکی میں ایک سیاسی طوفان کھڑا ہو گیا ہے اور ملک کے صدر نے خود اُن کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے۔دونوں صحافیوں نے اپنے خلاف الزامات کی تردید کی ہے۔
انھوں نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ترکی کی انٹیلی جنس ایجنسی ایم آئی ٹی نے شام میں دہشت گردوں کو ٹرکوں کے ذریعے اسلحہ پہنچایا تھا۔صحافیوں کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ اور ویڈیو فوٹیج میں ترک پولیس اہلکاروں کو ٹرک روکتے ہوئے دکھایا جاتا ہے جن میں انھیں ہتھیار اور بارود کے ڈبے ملتے ہیں۔ترکی کی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسی کے ٹرک شام میں موجود ترکمان اقلیت کے لیے امداد لےکر جا رہے تھے۔ صدر رجب طیب اردوغان نے ذاتی طور پر اخبار ’جمہوریت‘ کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے۔کئی صحافتی اداروں اور میڈیا گروہوں نے دونوں صحافیوں کے خلاف الزامات پر شدید تنقید کی ہے۔
آپ کا تبصرہ