مہر خبررساں ایجنسی نے امریکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کی قومی سلامتی کی ایجنسی ( این ایس اے) کے نائب سربراہ کا کہنا ہے کہ مختلف ممالک کی طرف سے تباہ کن سائبر حملوں اور جوابی اقدامات کا خطرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ایڈورڈا سنوڈن کی طرف سے خفیہ معلومات کے افشاءکے بعد ایسے خطرات میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔ ماضی میں بھی امریکہ، جرمنی اور جاپان کی طرف سے خفیہ معلومات کے حصول کی ٹیکنالوجی پر خاطر خواہ کام کیا گیا۔ حتیٰ کہ تباہ ہونے والی امریکی خلائی شٹل چیلنجز کے ملبے سے بھی ایک ڈی کوڈنگ ڈیوائس برآمد ہوئی۔ لیکن موجودہ دور میں اس طرح کی سرگرمیوں کی نوعیت کافی حد تک تبدیل ہو چکی ہے جس کی تازہ ترین مثالیں امریکی میوزک کمپنی سونی اور سعودی عرب کی آراسکو پر سائبر حملے ہیں۔ واضح رہے کہ حالیہ عرصہ کے دوران امریکا نے چین کے خلاف سائبر جاسوسی کے الزامات عائد کئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سائبر جاسوسی کو روکنے کے لئے ایک معاہدہ بھی طے پایا ہے۔
امریکہ کی قومی سلامتی کی ایجنسی ( این ایس اے) کے نائب سربراہ کا کہنا ہے کہ مختلف ممالک کی طرف سے تباہ کن سائبر حملوں اور جوابی اقدامات کا خطرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔
News ID 1859166
آپ کا تبصرہ