مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور ترکی کے صدر اردوغان نےاسلام آباد میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش اور اس جیسی دوسری وہابی دہشت گرد تنظیموں سے لاحق ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے انسداد دہشت گردی پر مبنی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ ترکی میں حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد ترک حکومت نے داعش اور کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف کارروائی میں تیزی کر دی ۔حال ہی میں داعش کے خلاف حملوں میں اضافہ نیٹو کے اہم اتحادی ترکی کی پالیسی میں بڑی تبدیلی ہے۔ امریکہ اور ترکی نے شمالی شام سے داعش کو نکالنے کیلئے مل کر کارروائی پر اتفاق بھی کیا ہے۔ ترکی پہلے داعش کے حامی ممالک میں شامل تھا اور داعش کے حامی ممالک اب بظآہر داعش کا سرکچلنے کے لئے متحد ہوگئے ہیں۔ ترکی نے پہلے امریکہ کی ایما پر داعش کو بڑے پیمانے پر مدد فراہم کی اور اب وہ امیرکہ کے اشارے داعش کے خلاف کارروائی کرنے پر کمربستہ ہوگیا ہے اور اس سلسلے میں ترکی نے پاکستان کے ساتھ بھی مشورت کی ذرائع کے مطابق پاکستان میں داعش کا اچھا خاصا اثر و رسوخ ہے اور پاکستان کی تمام وہابی تنظیمیں اور مدارس دلی طور پر داعش کے ساتھ ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے اب طالبان کے بجائے داعش کی پشت پر ہاتھ رکھا ہوا ہے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ ترکی کے صدر نے پاکستان پر واضح کیا ہے کہ وہ اعش کا ساتھ چھوڑ دے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور ترکی کے صدر اردوغان نےاسلام آباد میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش اور اس جیسی دوسری وہابی دہشت گرد تنظیموں سے لاحق ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے انسداد دہشت گردی پر مبنی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
News ID 1857063
آپ کا تبصرہ