مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے اپنے شریک چیرمین آصف علی زرداری کی جانب سے دیئے گئے بیان کی توثیق کردی ہے جب کہ سی ای سی نے پارٹی چیرمین اور شریک چیرمین کو حکومت سے مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے۔ اسلام آباد میں بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آصف علی زرداری بھی شریک تھے اجلاس میں خورشید شاہ، رحمان ملک، احمد مختار اور فرحت اللہ بابر سمیت دیگر سی ای سی کے ممبران نے بھی شرکت کی۔ سی ای سی کے اجلاس میں گزشتہ روز آصف زرداری کی جانب سے دیئے گئے بیان کی توثیق کی جب کہ اجلاس میں آصف زرداری کے بیان کے بعد کی صورتحال پر سیاسی قیادت سے رابطوں کا بھی فیصلہ کیا گیا، پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے چیرمین اور شریک چیرمین کو حکومت سے مذاکرات کا اختیار دیا۔
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پارٹی کی صف بندی دوبارہ کریں گے، خود ملک کے کونے کونے میں جاکر پارٹی کو مضبوط کروں گا اور اور مجھے اب عوام سے کوئی دور نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ ہمیشہ چرایا گیا لیکن ہم پھر بھی گھبرانے والے نہیں کیوں کہ عوام کبھی بھی شہید بھٹو اور شہید بی بی کے ساتھ بے وفائی نہیں کرسکتے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا کہ آصف علی زرداری کے بیان کو ایک بیان کی طرح لیا جائے اس کے ایک حصے کو بہت زیادہ اچھالا گیا، آصف زرداری کی پالیسی پہلے بھی مفاہمت کی تھی اور آج بھی ہے جب کہ میرا خیال تھا کہ ان کی ملاقات آج وزیراعظم نوازشریف سے ہوگی تاہم ایسا نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام ادارے اپنے آئینی دائرے کار میں رہ کر کام کریں جب کہ نیشنل ایکشن پلان کے دوسرے حصوں پر بھی کام کیا جائے۔فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں آپریشن ضرب عضب کے تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جب کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو خوش آمدید کہتے ہوئے منصوبے کے مغربی حصے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کا کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں گلگت بلتستان میں پارٹی کو تحلیل کرکے تنظیم نو کا فیصلہ بھی کیا گیا جب کہ خیبرپختنونخوا کے بلدیاتی انتخابات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سہ فریقی اتحاد کے فیصلوں کے مطابق چلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ