مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بنگلا دیش کے کیمپوں میں محصور برما سے آئے روہنگیا مسلمانوں کی پریشانی بڑھ گئی کیونکہ بنگلادیش کی حکومت نے کیمپ چھوڑنےکی ہدایت کردی ہے۔ بنگلا دیش کے کیمپوں میں محصور روہنگیا مسلمانوں کو حکومت نےکیمپ چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔وزیر اعظم شیخ حسینہ کے سیاسی مشیر ایچ ٹی امام نے صاف کہہ دیا ہے کہ روہنگیامیانمار کےشہری ہیں،بنگلا دیش لمبے عرصے تک ان کی مہمان نوازی نہیں کر سکتا،انہیں یہاں سے جانا ہوگا۔اس صورتحال میں میانمار کی اصول پسند،جرات مند،جمہوریت ، انسانی حقوق کی علمبرداراور نوبل امن انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی کی خاموشی دنیا بھر کیلئے سوالیہ نشان بن گئی ہے۔میانمار پارلیمان میں حزبِ اختلاف کی رکن 69 سالہ سوچی اکثر حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتی نظر آتی ہیں لیکن روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر انہوں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
بنگلا دیش کے کیمپوں میں محصور برما سے آئے روہنگیا مسلمانوں کی پریشانی بڑھ گئی کیونکہ بنگلادیش کی حکومت نے کیمپ چھوڑنےکی ہدایت کردی ہے۔
News ID 1855550
آپ کا تبصرہ