مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صہیونی حکومت کی جارحانہ کاروائیوں پر تکفیری گروپ تحریر الشام نے حسب توقع کوئی ردعمل نہیں دکھایا تاہم گذشتہ دنوں شامی عوام نے صہیونی کارندوں کے خلاف عملی اقدامات کیے جس کے بعد تل ابیب نے شام کے محاذ پر اپنی حکمت عملی میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
صہیونی ذرائع کے مطابق اب شام میں گرفتاریوں اور زمینی کارروائیوں کے بجائے فضائی ٹارگٹڈ حملوں کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ اسرائیلی چینل 13 نے اس حوالے سے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز دمشق کے نواحی علاقے پر اسرائیلی زمینی اور فضائی حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 20 شامی شہری جاں بحق ہوئے، جبکہ شامی عوام کے جوابی اقدامات کے نتیجے میں 6 صہیونی فوجی زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شام میں فائرنگ اور جھڑپوں کے واقعات بڑھنے کے بعد اسرائیل گرفتاریوں اور زمینی چھاپوں میں کمی لاتے ہوئے فضائی ٹارگٹڈ کارروائیوں کو ترجیح دے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جولانی کی نام نہاد حکومت نے اب تک اسرائیل کے خلاف کوئی جوابی اقدام نہیں کیا اور متعدد مرتبہ تل ابیب کے ساتھ جامع تعاون کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔ اسرائیل کی نئی پالیسی سے خطے میں کشیدگی کے مزید بڑھنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ