مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سابق اسرائیلی وزیرِ اعظم ایہود باراک نے نتن یاہو کابینہ کو کرپٹ، نسل پرست اور اصلاحات و اتحاد میں ناکام قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف غیر محدود شہری نافرمانی کی اپیل کی ہے۔
باراک نے کہا کہ نتن یاہو کی حکومت ایک باغی گروہ کی طرح قانون اور اجتماعی مفادات کے خلاف کام کر رہا ہے۔ ان کے بقول، روایتی طریقے ناکافی ہیں اور اس کابینہ کے خلاف غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپوزیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ جرات مندانہ رویہ اپنائیں اور پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں شرکت معطل کر دیں۔ باراک نے زور دیا کہ پارلیمنٹ کی عمارت کو مظاہرین کے ذریعے محاصرہ کیا جانا چاہیے تاکہ حکومت کا خاتمہ ممکن ہو۔
آپ کا تبصرہ