مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے اعلیٰ کمشنر برائے انسانی حقوق نے بحیرہ کیریبین اور بحرالکاہل میں امریکی فضائی حملوں کو غیرقانونی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری، آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق، امریکہ کے ان حملوں میں اب تک 60 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ کیریبین میں کشتیوں پر امریکی فضائی حملوں کی کوئی قانونی توجیہ موجود نہیں اور یہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
امریکی فوج نے حال ہی میں بحرالکاہل کے مشرقی حصے میں ایک اور کشتی پر حملہ کیا، جسے وہ منشیات اسمگلنگ میں ملوث قرار دیتی ہے۔ اس حملے میں چار افراد مارے گئے۔
امریکی وزیرِ جنگ پیٹ ہگسٹ کے مطابق، ان کارروائیوں میں ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد اب 62 ہو گئی ہے۔
یہ حملے ستمبر کے آغاز سے جاری ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ حتیٰ اگر ان کشتیوں میں واقعی اسمگلر موجود تھے تب بھی یہ کارروائیاں ماورائے عدالت قتل کے زمرے میں آتی ہیں، کیونکہ واشنگٹن نے اب تک اپنے دعووں کے ثبوت پیش نہیں کیے۔
وینزویلا نے ان کشتیوں کو ماہی گیروں کی قرار دیا ہے۔ دو روز قبل بحرالکاہل میں چار کشتیوں پر امریکی حملوں میں 14 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد تازہ حملے میں ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ گئی ہے۔
آپ کا تبصرہ