مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ ابراہیم عزیزی نے سخت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ممالک جو مذاکرات کے بارے میں ایران کے حسنِ نیت سے غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں، ان کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
عزیزی نے زور دیا کہ زیادہ دباؤ کی پالیسی کبھی کارگر ثابت نہیں ہوئی اور اس بار بھی یہ نہ صرف ناکام ثابت ہوگی بلکہ اس کے معماروں کو پہلے سے کہیں زیادہ بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ گفتوگو اور تعمیری کردار کا پابند رہا ہے، مگر بعض طاقتیں سفارتی مواقع کے بجائے مذاکرات کا دروازہ بند کر کے دباؤ اور ٹکراؤ کا راستہ اپناتی ہیں جو ان کے لئے مزید تنہائی اور قطعی ناکامی کا باعث بنے گا۔
عزیزی نے مزید کہا کہ حالیہ تجربات نے واضح کیا ہے کہ ایرانی قوم دھمکیوں اور دباؤ کے سامنے کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔ قوم کی یہ ثابت قدمی دشمنوں کی مخاصمت آمیز پالیسیوں کی ناکامی کی اصل وجہ ہے۔
کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ ایران بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنا چاہتا ہے لیکن اگر کوئی ملک یا طاقت ایران کی نرمی یا بات چیت کی خواہش کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے تو ایران برداشت نہیں کرے گا بلکہ سخت اور مؤثر جواب دے گا۔ ایران اپنے قومی مفادات اور علاقائی سلامتی کا مضبوطی سے دفاع کرے گا اور کسی بھی منفی اقدام کا سخت جواب دے گا۔
آپ کا تبصرہ