29 جون، 2025، 7:28 PM

امریکیوں سے ملاقات کے سلسلے میں اب تک کوئی بات طے نہیں ہوئی، ایران

امریکیوں سے ملاقات کے سلسلے میں اب تک کوئی بات طے  نہیں ہوئی، ایران

اسلامی جمہوری ایران قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ نہ کوئی مذاکرت کے حوالے سے بات ہوئی ہے اور نہ ہی ان کے ساتھ ملاقات کی بات۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کا آج (اتوار) کا اجلاس نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور، مجید تخت‌روانچی کی موجودگی میں منعقد ہوا، تاکہ صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز سے اب تک کی وزارت خارجہ کی سرگرمیوں اور اقدامات پر ایک جامع رپورٹ دی جا سکے۔

مہر کے نمائندےنے کہا کہ تخت‌روانچی نے تہران میں شہدائے اقتدار  کی تشییع جنازہ کے کے پُرجوش اور باوقار اجتماع  کا   ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی  کثیر تعداد میں تشییع جنازہ میں  شرکت اور جوش و خروش اس بات کا ثبوت ہے کہ ایرانی عوام اب بھی انقلاب سے وابستہ ہیں اور  سب باہمی ہم آہنگی سے ان مشکل  حالات سے گزر جائیں گے۔

قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان نے مزید کہا کہ نائب وزیر خارجہ نے  واضح طور پر بتایا ہے  کہ بعض ممالک کے حکام ایران کو پیغامات بھیج رہے ہیں کہ سفارتی عمل کو جاری رکھا جائے۔ لیکن ہم نے ان کو جواب دیا کہ امریکہ کے ساتھ چھٹے دور کی ممکنہ بات چیت سے پہلے ہی یہ صیہونی حملہ ہوا ہے۔ ہم ہمیشہ سفارت کاری کی حمایت کرتے آئے ہیں، مگر اب حالات یہ ہیں کہ ہمارے عوام، کمانڈر اور سائنسدان شہید کیے جا چکے ہیں۔ عوام، مغرب کی حمایتوں اور ملک پر ہونے والی جارحیت سے ناراض اور متنفر ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ سوال بھی ہے کہ  امریکہ مذاکرات کے دوران کسی غلطی کا ارتکاب نہ کرنے کی کیا کوئی ضمانت ہے ؟

 رضائی  نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا: تخت‌روانچی نے یورپی اور مغربی ممالک کی جانب سے صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت نہ کرنے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ جب سنہ 1981 ء میں صیہونی حکومت نے عراق کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا تھا تو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد 487 کے ذریعے اس کی مذمت کی تھی، لیکن اب مغربی دباؤ کے باعث اس حملے کی مذمت کے لیے تیار نہیں ہیں۔

قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان نے کہا: استنبول میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے ہنگامی اجلاس میں 57 اسلامی ممالک نے صیہونی حکومت اور امریکہ کی ایران پر جارحیت کی سختی سے مذمت کی جو ایک اہم سفارتی کامیابی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نائب وزیر خارجہ نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات یا ملاقات سے متعلق واضح کیا کہ ایسی کوئی ملاقات طے نہیں ہے۔  اس سلسلے میں ٹرمپ کے بیانات  بے بنیادہیں۔

تخت روانچی نے کہا کہ روس اور چین نے ایران پر صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت میں ایران کا ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نائب وزیر خارجہ نے مجلس (پارلیمنٹ) کی اس قرارداد پر عمل درآمد پر بھی زور دیا، جس میں حکومت کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا پابند کیا گیا ہے، اور کہا کہ یہ  ایران کا مصوبہ قانون ہے۔

رکنِ مجلس نے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے اراکین کی آراء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں کمیشن کے اراکین نے صیہونی حکومت سے قانونی طور پر ہرجانہ لینے، نیز سفارتی اور میدانی محاذ کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا۔ ساتھ ہی کچھ اراکین نے اس عرصے کے دوران وزارت خارجہ کی کوششوں کو سراہا۔ اراکینِ کمیشن نے ملک میں یورینیم افزودگی کے تسلسل اور غیرملکی نفوذ کے خلاف مزاحمت پر بھی زور دیا اور تجویز دی کہ یورپ کے ساتھ مذاکرات  کو اسرائیلی جارحیت کی مذمت کے ساتھ مشروط کیا جائے۔

News ID 1933989

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha