مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران مخالف بیانات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے مؤقف کو متضاد، بے وقعت اور نفسیاتی جنگ کا ایک ناکام حربہ قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سیاست دان کے بھیس میں ظاہر ہونے والے اس جواری کے بیانات کا کوئی اعتبار نہیں رہا۔ ان کا واحد مقصد ایرانی عوام میں خوف، مایوسی اور ایرانی حکام کے فیصلوں میں خلل ڈالنا ہے۔ لیکن یہ نفسیاتی حربہ بری طرح ناکام ہوگا۔
قالیباف نے دشمنوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم اپنے وطن کے دفاع سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی اور جو عناصر خیانت اور اجنبیوں کی غلامی پر تلے ہوئے ہیں، تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ 13 جون کو صہیونی حکومت نے ایران پر جارحانہ جنگ مسلط کی اور 12 روز تک ایران کی فوجی، ایٹمی اور رہائشی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس دوران 22 جون کو امریکہ نے بھی ایران کے تین ایٹمی مراکز نطنز، فردو اور اصفہان پر حملے کیے۔
تاہم ایران نے فوری اور طاقتور جوابی کارروائی کرتے ہوئے "وعدہ صادق 3" آپریشن میں مقبوضہ فلسطین پر 22 مرحلوں میں میزائل حملے کیے، جن سے صہیونی شہروں میں بھاری نقصان پہنچا۔
امریکی حملے کے ردعمل میں ایران نے قطر میں موجود مغربی ایشیا کے سب سے بڑے امریکی فوجی اڈے العدید ایئر بیس پر بھی میزائل حملے کیے۔
آپ کا تبصرہ