10 نومبر، 2025، 4:36 PM

ایران کے میزائل دفاعی نظام کا حصہ ہیں، مغرب کی مداخلت قبول نہیں، لاریجانی

ایران کے میزائل دفاعی نظام کا حصہ ہیں، مغرب کی مداخلت قبول نہیں، لاریجانی

ایرانی سلامتی کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران نے جارح قوتوں کو منہ توڑ جواب دے کر ثابت کردیا کہ قومی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی نے کہا ہے کہ ایران کے میزائل پروگرام اور ان کی رینج مغربی ممالک کا کوئی مسئلہ نہیں۔ امریکہ اور مغربی ممالک اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کے لئے ہمارے دفاعی نظام پر اعتراض کررہے ہیں۔

تہران میں "ہم اور مغرب رہبر معظم کی فکر کی روشنی میں" کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاریجانی نے کہا کہ مغرب امن کو طاقت کے ذریعے حاصل کرنا چاہتا ہے اور تاریخ میں مغربی کے طرز تفکر کے نتائج عالمی جنگوں کی صورت میں سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے ایران اور مغرب کے تعلقات کو پانچ تاریخی ادوار میں تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ قدیم دور میں ایران ایک غالب طاقت تھا، صفوی دور میں علم و مذہب کے ذریعے توازن قائم رکھا گیا، جبکہ قاجار اور پہلوی ادوار میں مغربی طاقتوں پر انحصار نے ایران کو کمزور کیا۔ 1953ء کی بغاوت مغربی تسلط کی واضح مثال ہے۔

لاریجانی نے امام خمینی اور رہبر معظم کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد ایران نے قومی مفادات کو ترجیح دی اور مغرب سے مشروط تعاون کو مسترد کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران مغرب سے اقتصادی تعاون کا مخالف نہیں، مگر میزائل اور جوہری پروگرام میں مداخلت ناقابل قبول ہے۔

اسرائیلی حملے کے بعد کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے لاریجانی نے کہا کہ ایرانی عوام اور مسلح افواج نے اسرائیلی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ایران پر جارحیت کے بعد دنیا بھر میں اسرائیل کی مذمت شدید مذمت کی گئی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابتدا سے اس کارروائی کے انچارج تھے۔

لاریجانی نے کہا کہ ایران نے 24 جون کو کامیاب جوابی کارروائیوں کے ذریعے اسرائیل اور امریکہ کو حملے روکنے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے قومی اتحاد کو کامیابی کی کنجی قرار دیا۔

News ID 1936405

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha