مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ترجمان عوفی دافرین نے اعتراف کیا ہے کہ صہیونی حکومت کو آنے والے دنوں میں سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا اور تل ابیب کو طویل المدت جنگ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ایران پر فضائی حملوں کے بعد ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ حملے میں ایران کے نطنز میں واقع جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک مرحلہ وار اور منظم منصوبے کے تحت کارروائیاں کررہے ہیں، لیکن اس وقت اپنے تمام اہداف کو ظاہر نہیں کریں گے۔
انہوں نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر مربوط نہیں ہے اسی وجہ سے تل ابیب کو آنے والے دنوں میں مشکل حالات کا سامنا ہوسکتا ہے۔
دافرین نے مزید دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے پاس ایرانی حملوں کا سامنا کرنے کے لیے کافی مقدار میں دفاعی میزائل موجود ہیں اور وہ ایرانی ردعمل پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ایرانی فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں پر کیا جانے والا حملہ درست انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ