9 جون، 2025، 9:36 AM

آئی اے ای اے کی رپورٹ سیاسی، مغربی ممالک نہیں چاہتے کہ ایران طاقتور ہو، ترجمان ایرانی جوہری ایجنسی

آئی اے ای اے کی رپورٹ سیاسی، مغربی ممالک نہیں چاہتے کہ ایران طاقتور ہو، ترجمان ایرانی جوہری ایجنسی

ایرانی جوہری توانائی ایجنسی کے ترجمان نے آئی اے ای اے کی رپورٹ کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طاقتور ایران مغربی ممالک کے لئے قابل برداشت نہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ترجمان بہروز کمالوندی نے کہا ہے کہ جب تک ہم طاقتور ہیں، اپنے حقوق کا دفاع کر سکتے ہیں اسی لیے مغربی ممالک نہیں چاہتے کہ ایران طاقتور ہو۔

ایرانی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی حالیہ رپورٹ ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف ایک سیاسی اقدام ہے۔

کمالوندی کے مطابق ایران میں اس وقت ایجنسی کے 125 انسپکٹرز میں سے صرف 5 یا 6 کی تقرری منسوخ کی گئی ہے، جبکہ باقی 120 اب بھی سرگرم ہیں۔ ایجنسی کے حفاظتی اقدامات کے دفتر میں اس وقت 70 افراد صرف ایران کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال آئی اے ای اے کے تمام انسپکشنز کا تقریبا 22 فیصد ایران پر مرکوز تھا، حالانکہ دنیا بھر میں ایٹمی تنصیبات میں ایران کا حصہ صرف 3 فیصد ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایجنسی کی رپورٹ میں صہیونی حکومت کی جاسوسی معلومات کو شامل کیا گیا ہے، جس سے رپورٹ کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ "ایجنسی اپنی رپورٹ میں عمومی طور پر لکھتی ہے کہ اسے معلومات مختلف ذرائع سے حاصل ہوئی ہیں، درحقیقت جب وہ صرف صہیونی حکومت کے فراہم کردہ غیر فنی اور جاسوسی ڈیٹا پر انحصار کرتی ہے تو تکنیکی لفظ کو ہٹا دیتی ہے، تاکہ یہ تاثر ملے کہ رپورٹ خالصتاً فنی بنیادوں پر ہے، جو کہ درست نہیں۔

کمالوندی نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے فردو ری ایکٹر کا دورہ کیا اور اس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقام زمین کے 80 میٹر نیچے ہے اور اسے تباہ کرنا آسان نہیں۔ یہ بات ایک بین الاقوامی ادارے کے سربراہ کی نہیں بلکہ ایک سیاسی نمائندے کی سی لگتی ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ایران نے ایجنسی کو متعدد خط لکھے ہیں جن میں صہیونی حکومت کی جانب سے ایران پر حملے کی دھمکیوں کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا گیا لیکن افسوس کہ ڈائریکٹر جنرل کا رویہ مکمل طور پر سیاسی ہے۔ خود وہ اعتراف کرتے ہیں کہ وہ سخت سیاسی دباؤ میں ہیں۔

News ID 1933307

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha