مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی میگزین Axios نے رپورٹ دی ہے: مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی نئی تجویز اسرائیل کے مفاد میں ہے اور اس میں امریکا کی طرف سے یہ واضح ضمانت شامل نہیں ہے کہ عارضی جنگ بندی مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گی۔
اس میگزین نے مزید لکھا کہ امریکی تجویز میں واضح طور پر یہ نہیں کہا گیا ہے کہ 60 دن کی مدت کے بعد مذاکرات جاری رکھنے کا مطلب جنگ بندی کو جاری رکھنا ہے۔
میگزین نے مزید لکھا کہ وٹکوف کی تجویز سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ اسرائیل یکطرفہ طور پر معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کر سکے گا جیسا کہ اس نے گزشتہ مارچ میں کیا تھا۔
اکسیوس کی رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب صیہونی حکومت کے چینل 12 ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو نے وٹکوف کی نئی تجویز سے اتفاق کیا ہے کیونکہ وہ غزہ میں امداد کی تقسیم کے نئے طریقہ کار کی مخالفت نہیں کرتا ہے!
آپ کا تبصرہ