مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی نیشنل سیکورٹی کونسل کے چیئرمین علی اکبر احمدیان نے ماسکو میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی سیکورٹی کمیٹی کے سربراہ چن وین کنگ کے ساتھ ملاقات کی۔
انہوں نے دونوں ممالک کی قدیم تہذیبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: تہران اور بیجنگ کے درمیان تعاون خطے میں سلامتی اور اقتصادی خوشحالی کا ضامن ہے۔
احمدی نے علاقائی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے آزاد ممالک کے درمیان مشاورت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: آج کا عالمی سیکورٹی میکانزم منصفانہ نہیں ہیں اور مغرب اسے اپنے مفادات کے حصول کے لیے استعمال کرتا ہے۔
احمدیان نے ایرانی صدر کے آئندہ دورہ چین کے بارے میں کہا کہ اس دورے کے دوران دوطرفہ معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوششوں میں تیزی لائی جائے گی تاہم فریقین کو سیاسی تعلقات کی سطح پر تجارتی تبادلوں کی صلاحیت کو بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران ہمیشہ اپنے اتحادیوں کو جوہری مذاکرات اور بات چیت سے باخبر رکھتا ہے۔
اس ملاقات میں چین کی سلامتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ایران خطے کے مؤثر ممالک میں سے ایک ہے اور بیجنگ تہران کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔
چن وین کنگ نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور دشمنوں کی رخنہ اندازیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور بیجنگ تعلقات کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کی پیروی سے یہ تعاون اپنی بلند ترین سطح تک پہنچ جائے گا۔
ماسکو سیکورٹی سمٹ میں چینی وفد کے سربراہ نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کے منصوبے تک پہنچ سکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ