مہر نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق ایران کے مذہبی شہر قم میں پاکستان کی شیعہ علماء کونسل کی جانب سے عزم علماء کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔
کنونشن کے آغاز میں دفتر قائد ملت جعفریہ قم کے نمائندے حجت الاسلام بشارت حسین زاہدی نے شرکائے کانفرنس کا شکریہ کیا۔
انہوں نے شرکاء کو عزم علماء کنونشن کے مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے علمائے کرام سے قوم کی رہنمائی کے سلسلے میں فعال ادا کرنے کی درخواست کی۔
کنونشن کے دوسرے مقرر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ نے پاکستان میں قیادت کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی شیعہ قیادت نے بڑے کٹھن مراحل میں قوم کی کشتی کو حالات کے تند و تیز تھپیڑوں سے بچایا اور اتحاد بین المسلمین کے لئے اپنی توانائیاں بروئے کار لاتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم پر ملک بھر کے تمام فرقوں کو اکھٹا کیا۔
کانفرنس کے مرکزی خطیب اور شیعہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام شبیر حسن میثمی نے اپنے خطاب میں علماء کے کردار طرف اشارہ کرتے ہوئے بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رح کو خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینی رح نے عالمی سیاسی نظام کا انسائیکلوپیڈیا ہی بدل کر رکھ دیا اور یوم القدس کو عالم گیر حیثیت دے کر دنیا کو حسینیت سے روشناس کرایا اور آج دنیا پر واضح ہوا کہ قدس حیسنیت کا مسئلہ ہے۔
ڈاکٹر میثمی نے عالمی منظر نامے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا میں دو ہی قوتیں برسر پیکار ہیں، ایک حسینیت اور دوسری یزیدیت۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی رح اور رہبر معظم کی بدولت سے تشیع کو عزت نصیب ہوئی ہے اور یہ ہمارے لئے شکر کا مقام ہے۔
شیعہ علماء کونسل کے جنرل سیکرٹری نے کہا آج اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی جمہوریہ پاکستان رہبر معظم کے دو پر ہیں جن کی مدد سے فلسطین کو آزاد کرایا جائے گا۔
انہوں نے حالیہ پاک بھارت جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ