مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، غزہ میں صہیونی حکومت کی جارحیت اور بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی پر دنیا کے دیگر خطوں کی طرح یورپ میں بھی صدائے احتجاج بلند ہورہی ہے۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ عدنان حسیں نے غزہ کی جنگ کے بارے میں برطانوی حکومت کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ برطانوی حکمران جماعت نے انتخابات میں کامیابی کی صورت میں غزہ کی جنگ کے بارے میں انسان دوستانہ موقف اختیار کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن عملی طور پر لندن نے فلسطینیوں کے بارے میں اپنے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں شمالی غزہ کی تباہی کو ہیروشیما کے ایٹم بم حملے سے زیادہ تباہ کن قرار دیا۔ اس ویڈیو کو شئیر کرنے کا مقصد عالمی برادری کی توجہ فلسطینیوں پر جاری مظالم کی طرف دلانا تھا۔
عدنان حسین نے برطانوی حکومت سے سوال کیا ہے کہ کیا لندن حکومت غزہ کی جنگ پر اپنا موقف تبدیلی کرے گی؟ کیونکہ جو کچھ ہم اس علاقے میں دیکھ رہے ہیں وہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شمالی غزہ میں ہونے والی تباہی اب ہیروشیما میں جو جوہری بمباری سے ہوئی تھی، اس سے بھی زیادہ سنگین ہے۔ برطانوی حکومت غزہ میں صہیونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کو تسلیم کرے۔
آپ کا تبصرہ